اوسلو (پ۔ر)
پاکستان یونین ناروے کے چیئرمین چوہدری قمراقبال نے کہاہے کہ پاکستان کے سب سے بڑے فلاحی ادارے “ایدھی فاؤنڈیشن” کے خلاف ایف آئی اے کے اہلکاروں کی چھاپہ مار کاروائیاں قابل مذمت ہیں۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ پاکستان اور دنیا بھر میں رہنے والے اوورسیزپاکستانی مرحوم عبدالستار ایدھی، ان کے خاندان اور ان کے ادارے سے منسلک افراد کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کی ملک و قوم کے لیے فلاحی خدمات کو قابل ستائش قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں یہ سن کر بہت دکھ ہوا کہ سرکاری حکام نے ایدھی فاؤنڈیشن کے خلاف بلاوجہ کاروائیاں کی ہیں جن کی شکایت محترمہ بلقیس ایدھی نے میڈیا پر آکر کی ہے۔
یہ انتہائی افسوس اور دکھ کی بات ہے کہ ایف آئی اے کی جانب سے ایدھی شیلٹرز ہوم اور ایدھی سے وابستہ دیگر فلاحی یونٹس سے متعلق چھان بین کے لیے چھاپے مارے گئے ہیں۔ مرحوم ایدھی کا ادارہ تمام پاکستانیوں کے لیے اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے تمام لوگوں کے لیے قابل فخر ہے۔ اس ادارے کو نقصان پہنچانا اور اس وابستہ لوگوں کو دکھ و تکلیف دینا ہرگز پاکستان کے مفاد میں نہیں۔ اگر ایدھی کے ادارے کے خلاف اس طرح کی کاروائیاں جاری رہیں تو اس سے پاکستان کی ساکھ کو ایک اور دھچکا لگے گا۔
واضح رہے کہ مرحوم عبدالستارایدھی کے فرزند محترم فیصل ایدھی اور محترمہ بیگم بلقیس ایدھی تین سال قبل پاکستان یونین ناروے کی دعوت پر ناروے کا دورہ کرچکے ہیں جہاں انہیں یونین کی طرف سے یوم آزادی پاکستان کے حوالے سے ایک بڑی تقریب کے دوران خصوصی ایوارڈ بھی دیا گیا تھا۔ اس دوران ناروے میں پاکستان یونین ناروے کے زیراہتمام ایدھی فاؤنڈیشن کے لیے فنڈریزنگ بھی کی گئی تھی۔
قمراقبال نے اپنے بیان میں سرکاری حکام کی طرف سے ملک بھر میں قائم ایدھی سینٹرز کے خلاف ایف آئی اے کے مبینہ چھاپوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے اور زور دے کر کہا ہےکہ ان افراد کے خلاف کاروائی کی جائے جو اپنے سرکاری عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھا کر ایدھی فاؤنڈیشن کے خلاف کاروائی کررہے ہیں اور اس ادارے سے وابستہ افراد کو ہراساں کررہے ہیں۔
ایدھی فاؤنڈیشن کی سربراہ بیگم بلقیس ایدھی کہتی ہیں کہ ایف آئی اے کی ٹیمیں ان کے فلاحی ادارے کے مختلف یونٹس میں مقیم اور ماضی میں اس ادارے سے وابستہ رہنے والی خواتین کو بلا بلا کر پوچھ گچھ کر رہی ہیں جس سے خواتین ذہنی اذیت، نفسیاتی خوف اور اضطراب کا شکار ہورہی ہیں۔
بلقیس ایدھی کے مطابق ایف آئی اے کو مطلوب دس سالہ ریکارڈ فراہم کیا جاچکا ہے، ایدھی شیلٹرز ہوم میں مقیم جن لڑکیوں کی شادیاں کی گئیں اور جن بے اولاد جوڑوں کو نومولود بچے فراہم کئے گئے، انہیں بھی بیانات کے لئے ایف آئی کے دفتر بلایا جارہا ہے۔ ان میں سے کئی ایسے جوڑے ہیں جن کی شادیوں کو طویل عرصہ گزرچکا ہے اور اب ان کے بچے بھی جوان ہیں۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے کہاکہ یہ شرمناک اقدام ایسے وقت ہورہا ہے جبکہ ترجمان ایدھی فاؤنڈیشن کے مطابق، ایف آئی اے کو ایدھی فاؤنڈیشن پہلے ہی گذشتہ دس برس کا ریکارڈ فراہم کرچکی ہے اور اب تک پینتیس شادی شدہ جوڑے ایف آئی اے دفتر میں اپنے بیانات ریکارڈ کراچکے ہیں۔
چیئرمین پاکستان یونین ناروے نے کہاکہ اگر ایف آئی اے کو فنڈنگ کی چھان بین کرنا مقصود ہے تو ان نام و نہاد فلاحی اداروں اور تنظیموں کی چھان بین کی جائے جو باہر سے فنڈ لے کر اپنے خاص مقاصد کی تکمیل کرتی ہیں۔ ایسے کئی ادارے اور تنظیمیں موجود ہیں جو فلاح و بہبود کے نام پر چندہ جمع کرتے ہیں اور خاص طور پر انہیں باہر سے بہت فنڈنگ ہوتی ہے لیکن سرکاری ادارے ان کے خلاف کاروائی کرنے سے کتراتےہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایدھی فاؤنڈیشن پر چھاپے کے واقعے کی پوری طرح شفاف تحقیقات کی جائے اور ان سرکاری و غیرسرکاری عناصر اور گروپوں کو سامنے لایا جائے جو ایدھی فاؤنڈیشن کے درپے ہیں اور اس عظیم فلاحی ادارے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
قمراقبال نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان اس معاملے میں خصوصی دلچسپی لیں اور ایف آئی اے کو اس طرح کی شرمناک حرکات سے روکیں، نیز اس واقعے میں ملوث اہلکاروں کو سزا دلوائیں۔